English - عربي
  صفحہ اول ويب سائٹ ہم سے رابطہ زائرين کا ريکارڈ
  فتوے -: روزے دار كا بواسير وغيرہ كے ليے مرہم اور كريم استعمال كرنا - فتوے -: کسی شخص نے فجرکے بعد یہ گمان کرکے کہ ابھی اذان نہیں ہوئی سحری کھا لی اس کا کیا حکم ہے؟۔ - فتوے -: چاند ديكھنے كا حكم - فتوے -: سيكسى سوچ كے نتيجہ ميں منى كا انزال ہونے سے روزہ باطل ہو جائيگا؟۔ - فتوے -: روزے كى حالت ميں ناك كے ليے سپرے استعمال كرنا - نخلستان اسلام -: فصل کاٹنے کا وقت قریب آگیا - نخلستان اسلام -: نجات کی کشتی قریب آگئی -  
ووٹ ديں
مغرب کی اسلام دشمنی کے اسباب میں سے ہے؟
اسلام اور مسلمانوں سے نفرت
صحیح اسلام سے عدم واقفیت
تطبیق اسلام کی صورت میں غیراخلاقی خواہشات پر پابندی
تمام سابقہ اسباب
سابقہ را? عامہ
حادثات -

فلسطینی گا‏ؤں دیریاسین کی بھلائی ہوئی دردناک داستان

بقلم: ہشام نجار۔۔ رونگٹے کھڑے کردینے والے قتل عام کا یہ واقعہ 9/اپریل سنـہ 1948ء میں سرزمین فسلطین میں صہیونی ریاست کے قیام کے وقت شام میں پیش آیا۔

"دیریاسین" میں قتل عام کے بعد سے لے کر آج تک پورے ملک کو عوام سے خالی کرنے کی غرض سے اگرچہ فلسطینی عوام کا صہیونی بارہا قتل عام کرتے رہے، انہیں بھگاتے رہے اور انہیں نیست و نابود کرنے کی ناپاک کوشش کرتے رہے لیکن پھر بھی وہاں کی آزاد عوام ڈٹی ہے اپنے حقوق حاصل کرنے کے لئے کوشاں ہے، اپنی زمین ہی میں ٹھہری ہوئی ہے اور صہیونیوں کا برابر مقابلہ کرنے میں لگی ہوئی ہے۔ صہیونیوں نے اپنے وجود کو مستحکم بنانے کے لئے ملک کے مقامی باشندوں اور وہاں کے اہل زمین کو نقل مکانی کرنے پر مجبور کرتے ہوئے نسل کشی کے فلسفہ پر عمل کیا۔۔۔ یہی وجہ ہے کہ فلسطینی عوام اپنی تاریخ میں اس وقت سے درندگی کا شکار ہوتی رہی جب سے فلطسین صہیونیوں اور اہل غرب کے اہداف و مقاصد کا توجہ بنی۔

دیریاسین (فلسطین میں شہر قدس کے مغرب میں واقع ایک گاؤں ہے جس کی آبادی وہاں قتل عام ہونے سے پہلے تقریبا ایک لاکھ پچاس ہزار تھی) میں قتل عام غاصب صہیونی ریاست کے قیام کی ایک ستون تھی۔۔۔ اسی لئے "مناحم بیجن" نے اپنی کتاب "الثورۃ" میں اس کا کافی ذکر کیا اور اس کے متعلق کہا: "دیریاسین میں اگر قتل عام کا واقعہ رونما نہ ہوتا تو اسرائیل کا قیام نہ ہوتا"۔

اس رونگٹے کھڑے کردینے والے قتل عام کے بعد مناحم بیجن نے ارجون گروہوں کے لیڈر اور انفرادی طور پر اس گروہ کے تمام افراد کو جن لوگوں نے اس قتل عام میں شرکت کیا تھا مبارکبادی بھیجی یہ کہتے ہوئے: "تم لوگوں نے اسرائیل کی تاریخ رقم کی"۔

ارجون کے گروہوں کے ساتھ جس کی قیادت مناحم بیجن نے کی "چیٹرن لیحی" جس کی قیادت اسحق شامیر نے کی اور وہ مناحم بیجن کے بعد اسرائیل کا وزیراعظم بھی بنا اس نے بھی شرکت کی۔۔۔ اور یہ نظم و نسق صہیونی گروہ "ہاجاناہ" کے ساتھ اتفاق کرکے سامنے آئی۔

اس گاؤں کے زیادہ تر لوگ جو دفاع کرسکتے تھے وہ سب اس وقت وہاں سے غائب تھے یا تو وہ سب جنگ قسطل میں شرکت کئے ہوئے تھے یا قدس میں اپنے لیڈر شیخ عبدالقادر الحسینی کے جنازہ میں شرکت کئے ہوئے تھے اس لئے ان تمام لوگوں کی عدم موجودگی کا صہیونیوں نے بخوبی فائدہ اٹھایا۔

صہیونیوں کی ان تمام گروہوں نے ایک ساتھ یکے بعد ديگرے اس گاؤں کے گھروں کو منہدم کرنا شروع کیا اور بعض گھروں کو جو لوگ اس وقت گھر میں موجود تھے ان تمام اہل خانہ سمیت انہیں جلانا شروع کیا بنابریں وہاں کی عورتیں اور بچے بچاؤ کی طلب میں اس گاؤں سے نکلنے کی کوششیں کرنے لگے۔ ان صہیونی گرہوں نے جب ان کو نکلتے ہوئے دیکھا تو ان کو اپنے اسلحوں کا نشانہ بنایا اور اس پورے گاؤں کا صفایا کردیا اور جو لوگ زندہ بچ گئے تھے ان سب کو اکٹھا کرکے ان کو گولیوں سے بھون دیا جس کے نتیجہ میں 360/ لوگ شہید کئے گئے جیسا کہ ریڈ کراس (صلیب احمر) کے نمائندہ ڈاکٹر/جاک ڈورینیہ کی گواہی میں وارد ہوا ہے۔

عینی شاہدین کا بیان ہے کہ کس طرح سے صہیونی گروہوں نے لاشوں کا مثلہ (مسخ) کیا، امید سے رہنے والی خواتین کے پیٹوں کو پھاڑا اور پیٹ پھاڑنے سے پہلے ماں کے پیٹ میں موجود بچہ (جنین) لڑکا ہے یہ لڑکی اس کی تعیین کرنے میں کس طرح سے انہوں نے آپس میں بازیاں لگائیں۔۔۔ کس طرح سے انہوں نے ماؤوں کے سامنے ان کے بچوں کو قتل کرکے ان کی لاشوں کو مسخ کیا، کس طرح سے ان کے ہاتھ، دیگر اعضاء اور شرمگاہوں کو کاٹا، کس طرح سے انہوں نے زندہ لوگوں کو آگ میں جلایا اور ان کی لاشوں کو یوں ہی ننگا چھوڑ دیا۔۔۔ اس طرح کی بےشمار درندگی انہوں نے کی اور اسی پر اکتفاء نہیں بلکہ فلسطینی کمسن لڑکیوں اور چھوٹی چھوٹی بچیوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بنا کر ان سے اپنا منہ کالا کیا اور یہ گھناؤنی حرکت کرنے کے بعد انہیں بھی ذبح کر ڈالا۔ 53/ زندہ بچوں کو شہر کی پرانی فصیل کے باہر پھینک دیا، 25/ زندہ فسلطینی نوجوانوں کی ایک جماعت بناکر انہیں گاڑیوں میں بیٹھایا اور پورے شہر قدس میں گھمایا اور ایسا کرکے اپنی کامیابی کی خوشیاں منائی جس طرح پہلے روم کی فوجیں کیا کرتی تھیں۔۔۔ اس کے بعد ان تمام نوجوانوں کو گولیوں سے بھون کر انہیں موت کے گھاٹ اتار دیا، اس کے بعد ان کی لاشوں کو گاؤں کے ایک کنویں میں ڈال دیا اور اس کو اوپر سے بند کردیا تاکہ ان کے یہ تمام بھیانک جرائم کے سارے نشانات پردہ خفا ہی میں دبے رہیں اور منظر عام پر نہ آنے پائیں۔

ادھر دوسری جانب "ہاجاناہ" کے چند افراد جو ایک گاؤں کو اپنے قبضہ میں لے چکے تھے تمام لاشوں کو اکٹھا کیا اور انہیں بلاسٹ کرکے اڑا دیا تاکہ بین الاقوامی کمیٹیوں کے نمائندوں کو حقیقت معلوم نہ ہوسکے اور انہیں یہ باور کرایا کہ یہ تمام لوگ مسلح لڑائی میں مارے گئے۔

اس رونگٹے کھڑے کردینے والے قتل عام کے واقعہ کو آج مکمل 64/ سال ہو چکے ہیں، اور فلسطینی عوام ایک ہیرو کی طرح آج بھی اپنا دفاع کر رہی ہے اور وہ اسرائیل کو شکست دینے پر قادر بھی ہے اور اس کے پس پردہ ظالم و جابر طاقتوں اور امپائروں کو بھی۔۔۔ اگرچہ ان کے حالات اچھے نہیں ہیں، ان کے امکانیات بھی بہت ہی محدود اور وہ کمزوری کا شکار ہیں، ان کی پشت پناہی کرنے والا اور انہیں سہارا دینے والا بھی کوئی نہیں ہے۔

آج کل فلسطین اور فلسطینی قضیہ کو عربوں اور مسلمانوں کی جانب سے مزید اہتمام کرنے کی سخت ضرورت ہے۔۔۔ میڈیا میں بھی اس کو منظرعام پر لا کر اس پر لوگوں کی توجہ مبذول کرانے کی سخت ضروت ہے اور اس کے تاریخی تہذیب و ثقافت پر بھی روشنی ڈالنے کی سخت ضرورت ہے۔۔۔ تاکہ ہمارے نوجوان بھی وہ سب کچھ سمجھ سکیں جو ہو رہا ہے اور یہ بھی جان سکیں کہ دشمن کون ہے اور دوست کون ہے۔


الإسم
عنوان التعليقفلسطینی گا‏ؤں دیریاسین کی بھلائی ہوئی دردناک داستان
بعض مصادر میں بیان کیا گیا ہے کہ ان صہیونیوں نے بچوں کو جلتی ہوئی آگ کی بھٹی میں بھی جھونکا۔ دیریاسین میں جوانوں، بچوں، عورتوں اور بوڑھوں کا بھی قتل عام کیا۔ اسی قتل عام کا شکار ہونے والی ایک خاتون کی تفصیل کچھ اس طرح سے ہے کہ وہ خاتون امید سے تھی اور بچے کی پیدائش میں صرف چند دن رہ گئے تھے، یہودی اس کے پاس پہنچے اور چاقو سے اس کے پیٹ کو صلیب کی شکل میں پھاڑا، اندر سے اس کی آنت اور بچے کو باہر نکالا، پھر اس بچے کو ذبح کیا، اس خاتون کے پستان کو کاٹا اور ان سب کو اکٹھاکرکے اس ذبح کئے ہوئے بچے کے ساتھ سب کو دوبارہ اسی عورت کے پیٹ میں بھر دیا۔ یہ بھی بیان کیا جاتا ہے کہ انہوں نے بعض قیدیوں اور عورتوں کو ننگے پیر اور جسم کے ساتھ شہرقدس کے سڑکوں پر خوب گھمایا اور پھر انہیں سزائیں دے کر موت کے گھاٹ اتار دیا


حادثات -

  • اخبار
  • ہمارے بارے ميں
  • نخلستان اسلام
  • بيانات
  • مسلم خاندان
  • موجودہ قضيے
  • کتابيں
  • حادثات
  • جہاد کا حکم
  • ملاقاتيں
  • ويب سائٹ کي خدمات
  • اپني مشکلات بتائيں
  • فتوے
  • ارئين کي شرکت