|
حجاب پر پابندی رانا عامر جاوید۔۔ گذشتہ دِنوں آسٹریلیا سے مجھے میری ایک مداح اُرویٰ بیگ نے ”میراحجاب (My Hijab)“ کے عنوان سے مجھے ایک بہت خوبصورت میل کی جسے پڑھ کر دل میںفوراً خیال ابھرا کہ اس موضوع پر کچھ لکھوں۔۔۔ آجکل عورت کے پردہ کیخلاف مختلف ممالک میں بل پیش ہورہے ہیں۔ مادرپدر آزاد قومیں کہتی ہیں کہ عورت کو (پردے سے) آزاد ہونا چاہیے،کتنی عجیب اور مضحکہ خیز بات ہے کہ عورت کو بے پردہ ہونا چاہیے حالانکہ عورت عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ”پردہ“ کے ہیں۔ اب اٹلی میں بھی برقعہ اورنقاب پر پابندی کاآئینی ڈرافٹ منظور یہ مسودہ ایک نام نہاد مسلم خاتون سے پیش کروایا گیا جو موجودہ گورنمنٹ کی مراکشی نژادرکن ہے۔ اس قانون کے تحت مسلم خواتین کے برقعہ پہننے اور نقاب اوڑھنے پر پابندی ہوگی۔ آئینی مسودے میں اس قانون کی خلاف ورزی کرنے والی مسلم خواتین پر اےک سال قید اور 43ہزار ڈالر جرمانے کی سزا ہو گی۔
یہاں ضمناً ایک بات کا تذکرہ خالی از فائدہ نہ ہوگا کہ جب یہ بل پیش ہوا تو ایک مسلم خاتون اور اسکی بیٹی (باپردہ) کہیں جارہیںتھی کہ پولیس والوں نے روک کر اس قانون شکنی پر جرمانہ کرنا چاہالیکن انہیں کیا پتہ کہ وہ ایک باحیا غیرت مند اور ذہین مسلم خاتون سے بات کررہے ہیں۔ خاتون نے فوراً میڈیکل ماسک چہرے پر لگا لیا اور کہا کہ قانون میں کہاں لکھا ہے کہ ہم میڈیکل ماسک نہیں پہن سکتے ....یہ فی البدیہہ عمل دیکھ کر پولیس آفیسر کے اوسان خطا ہوگئے۔ اس غیرت مند مسلم عورت کا کردار قابل تحسین ہے ورنہ تو عالم یہ ہوگیا ہے بقول اکبر الہ آبادی۔ دیکھیں جو چند بیبیاں بے پردہ راہ میں اکبر زمیں میں غیرت قومی سے گڑ گیا پوچھا کہ ان کے پاس جو پردہ تھا کیا ہوا کہنے لگیں کہ عقل پہ مردوں کی پڑگیا فرانس او ر بیلجیئم کے بعد اٹلی بھی یورپ کے ان ممالک کی فہرست میں شامل ہوگیا ہے سب سے پہلے فرانس نے عورت کے بنیادی حق پر ڈاکہ ڈالتے ہوئے نقاب پر پابندی کا قانون لاگو کیا۔۔۔ پھر دوسرے نمبر پر کوڑھ مغز بیلجیئم نے عورت کا حق پر ڈاکہ ڈالا بیلجیئم کے قانون کے مطابق جو عورت اس قانون کی خلاف ورزی کرے گی اسے 197ڈالر جرمانہ اور اور 7دِن کی سزا دِی جاسکے گی۔۔۔ بیلجیئم کے قانون کے بارے میں ایک دلچسپ اور عجیب بات بیان کرتا جاﺅں کہ بیلجیئم دنیا کا واحد ملک ہے جہاں ننگے پاﺅں چلنے والوں کو سزا اور جرمانہ کیا جاتا ہے کتنے افسوس کی بات ہے کہ بیلجیئم اپنے شہریوں کو تو ننگے پاﺅں چلنے پر سزا اور کرتا ہے لیکن مسلم خواتین کے چہرے کو ڈھانپنے پر سزا اورجرمانہ کا قانون نافذ کرتا ہے۔ کیا ان کوڑھ مغز قانون سازی کرنے والوں کے نزدیک مسلم خواتین کے چہرے ننگے پاﺅں سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتے۔ افسوس صدافسوس بے شرمی اور بے حیائی کی بھی کوئی حد ہوتی ہے اور رہی سہی کسر اٹلی نے پوری کر دی ہے جو سزا اور جرمانے میں سب کو مات دے گیا۔ان جاہلوں کو کیا علم کہ عورت کا کیامقام ہے عورت کا مقام تو پردے میں ہی چھپا ہوا ہے۔۔۔ ان لوگوں کو عورت کے مقام کا کیا پتا جن کو خود اپنے ماں باپ بہن بھائی کی تمیز نہ ہو جو ایک ہی تالاب میں نہاتے ہوں۔۔۔ ایک ہی ہوٹل میں ایک ہی ٹیبل پر ماں کھانا کھانے کا بل الگ سے دیتی ہو اور بیٹا الگ سے اپنے کھانے کا بل ادا کرتا ہوں۔۔۔ جواپنی سولہ سالہ جوان بیٹیوں کو خوشی سے آزادی کا پروانہ تھما دیتے ہوں کہ جاﺅ سوئمنگ پول میں نہاﺅ۔۔۔ بوائے فرینڈز بناﺅ چاہے۔۔۔ ہماری بلا سے مرجاﺅ۔۔۔ کوئی کسی کی فکر نہیں۔ عورت کو اسکا صحیح مقام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے عطا فرمایااور اسلام میں ”عورت اورپردہ“ کا یہ مقام ہے کہ سیدہ فاطمة الزہرہ رضی اللہ عنہا نے اسلام کے اس عظیم حکم پر عمل کرکے امت کو تعلیم دی کہ جو پردے کو لازم کرلے اس کا حیا سورج بھی کرتا ہے۔ آپ اکثر اپنے شوہر نامدارحضرت علی ؓ سے فرمایا کرتیںکہ میرا جنازہ رات کو اُٹھایاجائے۔۔۔ حضرت علی ؓ نے فرمایا کیوں؟ آپ نے جواب دِیامیرے کفن پہ بھی غیر محرم کی نظر نہ پڑے اور پھر ایسا ہی کیا گیا۔ بلکہ رات کی تاریکی میں بھی جسداقدس پر تازہ ٹہنیاں رکھی گئیں۔۔۔ اسلام نے پردہ کو کتنی اہمیت دی اس کی ایک جھلک ملاحظہ کریں۔۔۔ کعبہ پر غلاف اس لیے ہے کہ پتا چلے یہ کوئی عام گھر نہیں اللہ کا گھر ہے۔ قرآن پاک پر غلاف اس لیے ہوتا ہے کہ پتا چلے یہ کوئی عام کتاب نہیں اللہ کی کتاب ہے اسی طرح مسلم عورت کو پردے کا حکم ہے اس لیے کہ پتا چلے یہ کوئی عام عورت نہیںمسلم عورت ہے۔ [email protected] Source: karachiupdates.com
مسلم خاندان -
|