|
ڈاکٹر/ دالیا مجاھد: صرف 15٪ مصری اخوان المسلمین کی تائید کرتے ہیں اور 47٪ اقتصاد مضبوط ہونے کی امید کرتے ہیں نقل کردہ: اسلام کمال۔۔ "فیکلٹی برائے معاشیات و سیاسیات" نے ایک بہت ہی اہم کانفرنس کا انعقاد کیا۔ اس کانفرنس میں امریکی صدر باراک اوباما کی سابقہ مشیرکار ڈاکٹر/ دالیا مجاھد کی میزبانی ہوئی۔۔۔ ان کے ساتھـ اس کانفرنس میں سیاست اور میڈیا کی بڑی بڑی شخصیات بھی شامل تھیں جیسے کہ: میڈیا میں بڑے پیمانے پر کام کرنے والے احمد المسلمانی اور سیاسی کارکن وائل خلیل۔
"ابوظہبی گیلپ (GALLUP) سینٹر برائے تحقیق و مطالعہ" کے ذریعہ ڈاکٹر/ دالیا مجاھد کے چند آراء کے سروے کرنے کی بات اس کانفرنس کا موضوع رہا۔ مصر میں 25جنوری سے چند ماہ قبل معاشیاتی اور سماجی حالات کا ایک تجرباتی تجزیہ کا سروے کیا گیا تھا اور پھر انقلاب کے بعد چند پہلو کے تئیں مصریوں کے رائے جاننے کے لئے دوسری مرتبہ سروے کی گئی۔
ڈاکٹر/ دالیا مجاھد نے اس بات کی تصدیق کی کہ: 25جنوری سے پہلے 31٪ مصری غربت کے شکار تھے۔۔۔ ان میں سے 60٪ لوگ غربت پرقابو پانے کے لئے کوشش کررہے تھے۔۔۔ اور ان میں سے 9٪ لوگ مالی طور پر حد سے زیادہ پریشان تھے۔۔۔ یہ سنـہ 2007 سے لے کر سنـہ 2010 تک اور 2010 کے بعد کی بات ہے۔
20٪ لوگوں کی مالی حالت کسی حد تک بہتر ہوگئی۔۔۔ جو لوگ اپنی عادی اور معاشیاتی زندگی سے خوش ہیں ان کی تعداد 44٪ ہے اور 56٪ لوگ مصر کے تعلیمی نظام سے راضی ہیں۔
جیسا کہ اس سروے کے ذریعہ یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ 88٪ مصری عوام کا خیال یہ ہے کہ ڈیموکریسی ترقی کرنے میں کافی مدد کرے گی۔۔۔ اس کے باوجود ان میں سے صرف 4٪ لوگوں نے یہ خیال ظاہرکیا کہ اس کا دارومدار ذمہ داروں پرہے۔
مصری عوام کے پارٹیوں اور تحریکوں کی تائید کرنے کی جہاں تک بات ہے تو سروے کے ذریعہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ 9٪ عوام "حزب الوفد" کی تائید کرتے ہیں۔۔۔ تقریبا 10٪ لوگ "نیشنل پارٹی" کی تائید کرتے تھے۔۔۔ اور تقریبا 15٪ عوام یہ "اخوان المسلمین" کی تائید کرتی ہے۔۔۔ جب کہ تقریبا 70٪ مصری اس کی ادائیگی کافی سمجھتے ہیں۔
اسی طرح سے حاضرین کی رائے کا سروے کیا گیا تو یہ نتیجہ سامنے آیا کہ69٪ یعنی کہ زیادہ تر مصری امریکی امداد کو مسترد کرتے ہیں۔
یہ نتیجہ بھی سامنے آیا کہ: 91٪ لوگ بیرون مصر رہنے والے مصریوں کے انتخابات میں شرکت کرنے کی تائید کرتے ہیں۔۔۔ اور تقریبا 72٪ لوگ دینی بنیاد پر پارٹی کے قیام کی تائید کرتے ہیں۔
دالیا مجاھد نے اس بات کی بھی تائید کی ہے کہ: ریاستہائے متحدہ میں کرائے گئے سروے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ امریکیوں میں سے زیادہ تر لوگ مصری انقلاب کی تائید کرتے ہیں۔
انہوں نے اپنی بات میں اس پہلو پر بھی زور دیا ہے کہ: وہ وائٹ ہاؤس کے نام سے بیان نہیں دے رہی ہیں یا ان کا اس کی کسی بھی سیاست سے تعلق نہیں ہے۔۔۔ اور جب کہ وہ امریکی صدر باراک اوباما کی ایک سال کے لئے یا اس کے بعد تک کے لئے مشیرکار ہوگئی ہیں۔۔۔ وہ صرف اس سروے کے نتیجہ کی بات کر رہی ہیں جسے وہ ایک سیاسی اور سماجی ریسرچ کے حوالے سے انجام دے رہی ہیں۔
ان کا کردار صرف اور صرف ایک مشیرکار کی حد تک ہے ان کا کسی ایسے قرارداد یا پالیسی سے کوئی تعلق نہیں ہے جو ریاستہائے متحدہ مشرقی وسطی کے ممالک کے ساتھـ اپناتی ہے۔
15 % من المصريين فقط يؤيدون الإخوان و47% يتوقعون نمو الاقتصاد UR
کتابيں -
|