|
ماہ شعبان یہ ماہ رمضان کی تمہید ہے بقلم/ تراجى الجنزورى۔۔ گزشتہ مرتبہ ہم حرمت والے مہینوں میں سے ماہ رجب پر روشنی ڈال چکے ہیں، اور جو بھی عظیم واقعات اس میں رونما ہوئے وہ بھی بیان کرچکے ہیں، رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور مسلم جماعتوں کے لئے راستے کے نقشوں کو بھی واضح کرچکے ہیں۔ آج ہم ماہ شعبان پر روشنی ڈالیں گے اور یہ واضح کریں گے کہ یہ کس طرح سے ماہ رمضان کے لئے سیرابی ہے یا آپ چاہیں تو یہ کہہ لیں: "ماہ شعبان یہ ماہ رمضان کے لئے وضو ہے" جب بھی ماہ شعبان کا چاند نظر آتا ہے ہمیں ان خوبصورت مواقف کی یاد آتی ہے جن مواقف کا عقیدہ کو راسخ کرنے میں بہت ہی اچھا اثر رہا ہے، اسی طرح سے اس ماہ میں پکے سچے مؤمنوں کے ایمان کو روحانی طور پر تروتازگی بخشنے میں بھی اس ماہ کو آسمان سے اشارہ ملنے کا شرف حاصل ہے۔ کیونکہ اسی مہینے میں اللہ رب العالمین نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دلی چاہت کو قبول فرمایا اور قبلہ کو بیت المقدس کے بجائے بیت اللہ الحرام کی طرف کردیا۔۔۔ وہ بیت اللہ جس کو اللہ رب العالمین نے لوگوں کے لئے ثواب اور امن و امان کی جگہ بنائی۔ یہ ایسا عظیم حادثہ ہے جس نے مشرکین و منافقین کے درمیان کافی ہنگامہ برپا کردیا۔۔۔ بے شک قرآن کریم نے اس موقف کو فیصلہ کن انداز میں بیان کردیا اور غلط افواہیں اڑانے والوں کو خاموش کردیا ، جھٹلانے والوں کو لاجواب کردیا اور سنہ 4 ھـ کے اسی ماہ میں دوسرا غزوہ بدر پیش آیا جس میں مسلمانوں کو کامیابی ملی۔ اسی ماہ شعبان کے تابناک مشہد میں سے یہ بھی ہے کہ غزوہ بنو مصطلق اسی میں پیش آیا، جس میں مسلمانوں نے ایک ہاتھـ ہو کر دشمنوں پر حملہ کیا، اور چند ہی گھنٹوں میں یہ معرکہ فتح ہوگیا۔۔۔ مسلمانوں نے دشمنوں کی ایک جماعت کو قتل کیا اور باقی لوگوں کو قیدی بنا لیا، ان کے دوہزار(2000) اونٹ اور پانچ ہزار(5000) بکریاں بھی ہاتھـ آئیں۔ اسی ماہ میں مسلمانوں نے زکوۃ کے اونٹوں پر دشمنوں کی جانب سے ہوئی جارحیت کا جواب دیا یہ واقعہ ایک جنگلی علاقہ میں سنـہ 6 ھـ میں پیش آیا۔ ماہ شعبان کی ساری فتح و کامیابی یہ سب سے بڑے کامیابی کی طرف بڑھتے ہوئے قدموں کے لئے خوشخبری تھی۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ماہ شعبان کا اس کے مقام و مرتبہ کے پیش نظر کافی اس کا اہتمام کرتے تھے، حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما سے مروی ہے وہ کہتے ہیں: "میں نے کہا کہ اے اللہ کے رسول۔۔۔ میں نے آپ کو ماہ شعبان کی طرح کسی دوسرے ماہ میں اس قدر روزہ رکھتے ہوئے نہیں دیکھا؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: رجب اور رمضان کے درمیان یہ وہ مہینہ ہے جس سے لوگ غفلت برتتے ہیں۔۔۔ اس ماہ میں اللہ رب العالمین کے حضور اعمال بلند کئے جاتے ہیں۔۔۔ تو میں یہ چاہتا ہوں کہ میرا اعمال اس حال میں بلند کیا جائے کہ میں روزے کی حالت میں رہوں"۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے مروی ہے وہ کہتی ہیں: "تمام مہینوں میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نزدیک سب سے زیادہ پسندیدہ مہینہ روزہ رکھنے کے لئے یہ ماہ شعبان ہوتا تھا پھر آپ اسی طرح روزہ رکھتے رکھتے ماہ رمضان سے ملا دیتے"، یہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف سے ماہ شعبان کا اہتمام تھا۔۔۔ لیکن ہم لوگوں نے اس کے لئے کیا کیا؟ میں اللہ رب العالمین کا وہی قول دہرا رہا ہوں ارشاد باری تعالی ہے (وَلَوْ أَرَادُواْ الْخُرُوجَ لأَعَدُّواْ لَهُ عُدَّةً) (التوبہ: 46)۔ (اگر ان کا ارادہ جہاد کے لئے نکلنے کا ہوتا تو وہ اس سفر کے لئے سامان کی تیاری کر رکھتے)۔ ہم میں سے کون شخص ایسا ہے جو یہ روزے رکھتا ہو؟!! ہم میں سے کون شخص ایسا ہے جو قرآن کریم کی تلاوت کی پابندی کرتا ہو؟!! ہم میں سے کون شخص ایسا ہے جو اللہ رب العالمین کےذکرواذکارکواپنی عادت بناتا ہو؟!! ہم میں سے کون شخص ایسا ہے جوایک روپیہ خرچ کرکے اللہ کی قربت حاصل کرتا ہو؟!! ہم میں سے کون شخص ایسا ہے جو پہلی صف میں حاضر ہونے کی پابندی کرتا ہو؟!! ہم میں سے کون شخص ایسا ہے جس کی تکبیر تحریمہ نہ چھوٹتی ہو؟!! ہم میں سے کون شخص ایسا ہے جو نماز فجر اور جماعت کی پابندی کرتا ہو؟!! اگر رمضان میں تروتازگی چاہتے ہو تو شعبان میں اچھی طرح سے اپنے آپ کو سیراب کرلو، جب تمام مؤمنوں کو اس بات کا پختہ یقین ہوجائے گا کہ ان کے اعمال اللہ رب العالمین کی طرف بلند کئے جاتے ہیں تو وہ اس کے لئے اپنی استطاعت کے مطابق اخلاص کے ساتھـ کوشش کریں گے۔۔۔ پھر اس طرح سے شعبان رمضان کا وضو بن جائے گا، اے میرے پروردگار! ہمیں رمضان نصیب کر۔۔۔ اور رمضان کو ہمارے لئے قریب کردے اور اسے ہم سے قبول فرمالے۔ رجب بذرة رمضان UR
نخلستان اسلام -
|