English - عربي
  صفحہ اول ويب سائٹ ہم سے رابطہ زائرين کا ريکارڈ
  فتوے -: روزے دار كا بواسير وغيرہ كے ليے مرہم اور كريم استعمال كرنا - فتوے -: کسی شخص نے فجرکے بعد یہ گمان کرکے کہ ابھی اذان نہیں ہوئی سحری کھا لی اس کا کیا حکم ہے؟۔ - فتوے -: چاند ديكھنے كا حكم - فتوے -: سيكسى سوچ كے نتيجہ ميں منى كا انزال ہونے سے روزہ باطل ہو جائيگا؟۔ - فتوے -: روزے كى حالت ميں ناك كے ليے سپرے استعمال كرنا - نخلستان اسلام -: فصل کاٹنے کا وقت قریب آگیا - نخلستان اسلام -: نجات کی کشتی قریب آگئی - نخلستان اسلام -: اسراء و معراج کے سائے میں - فتوے -: والدہ فوت ہوئى تو اس كے ذمہ دو رمضان كے روزے تھے -  
ووٹ ديں
مغرب کی اسلام دشمنی کے اسباب میں سے ہے؟
اسلام اور مسلمانوں سے نفرت
صحیح اسلام سے عدم واقفیت
تطبیق اسلام کی صورت میں غیراخلاقی خواہشات پر پابندی
تمام سابقہ اسباب
سابقہ را? عامہ
نخلستان اسلام -

افسوس نہ کریں اور زندگی کو خوشگوار بنائیں

ڈاکٹر/ ناجح ابراہ?مبقلم: ڈاکٹر/ناجح ابراہیم۔۔ اگر کبھی آپ گالی گلوج، لعن و طعن، نکتہ چینی اور غیبت کا ناحق محض حسد و جلن اور بغض و عناد کی وجہ سے شکار ہوں تو افسوس نہ کریں۔۔۔ اس سے پہلے بہت سارے انبیاء و رسل کو گالیاں دی گئیں، رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جو کہ تمام مخلوق میں سب سے زیادہ قابل عزت و احترام ہیں انہیں بھی "جھوٹا، جادوگر اور پاگل" کہا گیا۔۔۔ حضرت نوح علیہ السلام کا مزاق اڑایا۔۔۔ حضرت شعیب علیہ السلام سے کہا جیسا کہ قرآن کریم میں اللہ رب العزت نے ارشاد فرمایا {وَلَوْلاَ رَهْطُكَ لَرَجَمْنَاكَ وَمَا أَنتَ عَلَيْنَا بِعَزِيزٍ} (ھود:91)، (اگر تیرے قبیلے کا خیال نہ ہوتا تو ہم تو تجھے سنگسار کردیتے، اور ہم تجھے کوئی حیثیت والی ہستی نہیں گنتے)۔۔۔ حضرت عیسی اور ان کی والدہ علیہما السلام کی شان میں گستاخیاں کیں۔۔۔ حضرت موسی علیہ السلام کو بھی نازیبا باتوں سے نہیں بخشا لیکن اللہ رب العالمین نے انہیں بری کردیا۔ ارشاد باری تعالی ہے {فَبَرَّأَهُ اللَّهُ مِمَّا قَالُوا وَكَانَ عِندَ اللَّهِ وَجِيهاً}، (الاحزاب:69)، (پس جو بات انہوں نے کہی تھی اللہ نے انہیں اس سے بری فرمادیا، اور وہ اللہ کے نزدیک باعزت تھے)۔۔۔ یہاں تک کہ حضرت موسی علیہ السلام نے اپنے پروردگار سے دعا فرمائی کہ وہ ان سے لوگوں کی زبان کو باز رکھے جوابا اللہ رب العالمین نے حضرت موسی علیہ السلام سے فرمایا "اے موسی! یہ تو میں نے اپنے لئے بھی نہیں کیا، میں نے ان کو پیدا کیا، انہیں روزی دی لیکن پھر بھی وہ لوگ ہمیں گالی دیتے ہیں"۔

جب مخلوق اپنے اسی خالق کو گالی دیتی ہے جس نے انہیں پیدا کیا، انہیں کھلایا پلایا، اور ان کی دیکھ بھال کرتا ہے تو پھر یہ کیسے ممکن ہے کہ وہ دوسرے لوگوں کو گالیاں نہ دیں لوگ چاہے جتنے ہی متقی و پرہیزگار ہی کیوں نہ ہوں، وہ کتنے ہی نیک کیوں نہ ہوں اور انہوں نے کتنی ہی قربانیاں کیوں نہ دی ہوں۔

افسوس نہ کریں اور نہ ہی مایوس ہوں کیونکہ اس زندگی میں ہر شخص کی کامیابی کا یہی ٹیکس ہے۔۔۔ یہی وہ ٹیکس ہے جو عام عمل پر لاگو کیا جاتا ہے یا کسی منصب کو سنبھالنے یا کسی ظالم و جابر بادشاہ کے روبرو کلمہ حق کہنے پر لگایا جاتا ہے۔

افسوس نہ کریں اگر آپ کو کوئی روزگاری نہ ملے کیونکہ بہت سارے لوگ اسی کا شکار ہیں۔۔۔ گھر میں یا قہوہ خانوں میں یوں ہی نہ بیٹھیں رہیں، حرام کاری کا سہارا نہ لیں اور نہ ہی اپنے دینی ضمیر کی مخالفت کریں۔۔۔ بلکہ کوئی بھی مناسب کام شروع کریں۔۔۔ کوئی بھی حلال کام وہ چاہے جتنا چھوٹا ہی کیوں نہ ہو اس کے کرنے سے شرمائیں نہیں۔۔۔ یہ بات یاد رکھیں کہ تمام انبیاء کرام نے (حالانکہ ان کی فضیلت اور ان کے مقام و مرتبہ کا کیا کہنا) بکریاں چرائیں، اس سے انہوں نے یہ سیکھا کہ امتوں پر کیسے نرمی کی جاتی ہے اور کس طرح سے ان کا ساتھ نبھایا جاتا ہے۔

حضرت علی بن ابوطالب رضی اللہ تعالی عنہ کودیکھیں وہ ایک یہودی کے پاس کام کرتے تھے، اس کے کھیتوں کو سیراب کرتے تھے تاکہ روزانہ ایک دینار حاصل کرسکیں۔۔۔ حالانکہ وہ اس وقت ان کا علم و فقہ اور بہادری میں بڑے صحابہ کرام میں شمار ہوتا تھا۔

امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ اپنے زمانے کے بہت ہی بڑے فقیہ تھے وہ تجارت کرکے اپنے شاگردوں کی مدد کیا کرتے تھے۔۔۔ سید التابعین سعید بن مسیب رحمہ اللہ تیل کا کاروبار کرتے تھے اور کہتے تھے: (ایسا میں اس لئے کرتا ہوں) تاکہ بادشاہوں کے سامنے ہاتھ نہ پھیلانا پڑے۔

لہذا اے نوجوانان اسلام! کوئی بھی کام تلاش کریں کوئی بعید نہیں کہ یہ معمولی سا کام ہی تمہارے کامیابی کا سبب بن جائے اور تمہارے مالداری کا آغاز ثابت ہوجائے۔

محمود فاید (ایک مصری معمولی شہری) نے ایک چھوٹا سا کاروبار شروع کیا اور پھر اسی میں ترقی کرتا گیا اور کافی ترقی کرگیا یہاں تک کہ اس کا کاروبار پورے مصر میں پھیل گیا اور اسی پر اکتفاء نہیں بلکہ مصر سے باہر بھی جانے لگا وہ بندرگاہ پر ایک معمولی ملازم کی حیثیت سے کام کرنے پر خوش رہا یہاں تک کہ ایک دن مصر سے باہر وہ ایک ارب پتی شخص بن گیا، وہ پورے برطانیہ کے سب سے بڑے سپرمارکیٹ کا مالک تھا۔

سابق مصری صدر انورسادات جب وہ بھاگے ہوئے تھے تو اس عرصہ میں انہوں نے کبھی لاریوں پر باربرداری کا کام کیا اور کبھی بلڈنگوں کی چھوٹی چھوٹی ٹھیکیداری کا کام کیا۔۔۔ وہ صدر بننے کے بعد بھی اس کے ذکر کو کمتر نہ سمجھتے تھے۔

میرے بھائیو! کام کرنا شروع کرو اور ہاتھوں پر ہاتھ رکھ کر مت بیٹھو۔۔۔ مایوسی کی جانب ہرگز مائل نہ ہوں کیونکہ یہ آپ کو تہس نہس کردے گی۔۔۔ کوئی بھی کام کرو، راس نہ آئے تو ایک کام چھوڑ کر اس سے افضل دوسرا کام پکڑو۔۔۔ ایسا ہی کرتے رہو یہاں تک کہ ایک دن آپ وہ منزل حاصل کرلو جس کی تمہیں خواہش ہے۔

اسیوط یونیورسٹی میں پڑھنے والے ایک طالب علم کے بارے میں مجھے اب تک یاد ہے کہ ستر کی دہائی میں (سنہ 1970 کے بعد کا عرصہ) وہ اپنے ساتھیوں کی جانب سے پٹائی کا شکار ہوا اور اسے کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا بلکہ سرکاری طور پر بھی اس کو کچھ پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا چنانچہ اس نے تنگ آکر پڑھائی چھوڑ دی اور قاہرہ چلا گیا اور وہاں جا کر اس نے ایک الکٹرونک ڈپارٹ میں کام کرنا شروع کردیا، اس نے اپنے حقیقی تخصص کو چھوڑ دیا اور سیاست کو بھی چھوڑ دیا جس کی بنیاد پر اسے بہت کچھ جھیلنا پڑا یہاں تک کہ اس کی پٹائی بھی ہوگئی ۔۔۔ بعد ازاں تھوڑے سے عرصہ میں ہی وہ دیکھتے دیکھتےمصر کا سب سے بڑا ارب پتی شخص بن گیا۔ اس کی شروعات بہت ہی معمولی طرح سے ہوئی وہ کام کرتا رہا یہاں تک کہ ایک دن ایک عالمی کمپنی کا وہ ایجینٹ بن گیا۔۔۔ پھریکے بعد دیگرے کمپنیوں کا ایجینٹ بنتا گیا۔۔۔ اس نے ابتداء میں جس چیز کو ناپسند کیا تھا وہی چیز اس کی سب سے پسندیدہ چیز بن گئی اور اس کی سب سے بڑی مصیبت ہی اس کے اس عظیم کامیابی کی سیڑھی ثابت ہوئی۔

ڈاکٹر/یوسف القرضاوی کی مثال لے لیں، پچاس کی دہائی میں (سنـہ 1950 کے بعد کا عرصہ) وہ اپنے کام سے ہاتھ دھو بیٹھے، وہ ایک فوجی جیل میں تھے، وارڈ میں بہت سارے ساتھی ان کے اردگرد جمع ہوئے اور انہیں دلاسہ دینے لگے تو اس وقت انہوں نے کہا: مجھے کوئی غم نہیں ہے۔۔۔ آج مجھے صرف دو پیسہ کی ضرورت ہے۔۔۔ جب میں جیل سے نکلوں گا تو میں ایک مکتبہ کھولوں گا وہیں بیٹھکر لکھائی پڑھائی کروں گا۔۔۔ اب آج کل ان کو دیکھیں، اللہ رب العالمین نے کس طرح ان کے لئے رزق، علم، شہرت کے دروازے کھول دیئے، دنیا جانتی ہے۔



نخلستان اسلام -

  • اخبار
  • ہمارے بارے ميں
  • نخلستان اسلام
  • بيانات
  • مسلم خاندان
  • موجودہ قضيے
  • کتابيں
  • حادثات
  • جہاد کا حکم
  • ملاقاتيں
  • ويب سائٹ کي خدمات
  • اپني مشکلات بتائيں
  • فتوے
  • ارئين کي شرکت