English - عربي
  صفحہ اول ويب سائٹ ہم سے رابطہ زائرين کا ريکارڈ
  فتوے -: روزے دار كا بواسير وغيرہ كے ليے مرہم اور كريم استعمال كرنا - فتوے -: کسی شخص نے فجرکے بعد یہ گمان کرکے کہ ابھی اذان نہیں ہوئی سحری کھا لی اس کا کیا حکم ہے؟۔ - فتوے -: چاند ديكھنے كا حكم - فتوے -: سيكسى سوچ كے نتيجہ ميں منى كا انزال ہونے سے روزہ باطل ہو جائيگا؟۔ - فتوے -: روزے كى حالت ميں ناك كے ليے سپرے استعمال كرنا - نخلستان اسلام -: فصل کاٹنے کا وقت قریب آگیا - نخلستان اسلام -: نجات کی کشتی قریب آگئی -  
ووٹ ديں
مغرب کی اسلام دشمنی کے اسباب میں سے ہے؟
اسلام اور مسلمانوں سے نفرت
صحیح اسلام سے عدم واقفیت
تطبیق اسلام کی صورت میں غیراخلاقی خواہشات پر پابندی
تمام سابقہ اسباب
سابقہ را? عامہ
اخبار -

مصر میں ہلاکتیں 525 ہوگئیں، مرسی کے حامیوں کا احتجاج، کئی شہروں میں ہنگامے، 2 سرکاری عمارتوں کو آگ لگادی گئی

????? ?? جنگ - 16-8-2013

قاہرہ(جنگ نیوز/اے ایف پی) مصر میں سکیورٹی فورسز کی جانب سے معزول صدر محمد مرسی کے حامیوں کیخلاف ہونیوالے کریک ڈاؤن میں ہلاکتوں کی تعداد 525 ہوگئی۔ قاہرہ کی مسجد سے 250 افراد کی لاشیں ملی ہیں۔ ادھر سیکڑوں حامیوں کی ہلاکت کے باوجوداخوان المسلمین نے مرسی کی بحالی تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ نہتے شہریوں کی ہلاکت پر پاکستان نے تشویش کا اظہار کیا ہے، امریکا سمیت دنیا بھر نے واقعے پر اظہار مذمت کیا ہے۔ ترکی نے مصر کے معاملے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ مصر میں امن و امان کی مخدوش صورتحال کے پیش نظر امریکا نے مصر کے ساتھ فوجی مشقیں منسوخ کردی ہیں جبلہ امریکی صدر بارک اوباما نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکا مصری شہریوں پر فوج کی اندھا دھند فائرنگ کی مذمت کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ مصر کے ساتھ تعلقات کا از سر نو جائزہ لیں گے اور 1.3ارب ڈالر کی امداد جاری کرنے کے فیصلے پر بھی نظر ثانی کی جائے گی۔ ادھر مرسی کے حامی بھی فوجی کارروائی کے بعد آپے سے باہر ہوگئے ہیں، مختلف شہروں میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، جمعرات کو مظاہرین نے قاہرہ میں سرکاری عمارت پر دھاوا بول کر اسے آگ لگادی ۔سینا میں مظاہرین نے پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 2پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔ سینا ہی میں جنگجوؤں کے حملے سے 7فوجی بھی ہلاک ہوئے۔اخوان کے ترجمان جہاد الہداد نے کہا کہ مرسی کے حامیوں کا لاکھوں کا مجمع اب آپے سے باہر ہوچکا ہے، اب عوام کو سنبھالنا کسی کے بس کی بات نہیں۔ دوسری طرف ترک وزیراعظم طیب اردگان نے مصری سکیورٹی فورسز کے کریک ڈاؤن کو قتل عام قرار دیتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ لندن، فرانس، جرمنی اور روس نے مصر کی صورتحال پر سفیروں کو طلب کرلیا۔ دریں اثنا مصر میں خونریزی پر یورپ فرانس نے بھی شدید مذمت کی ہے ادھر فلسطین نے مصر سے اپنے 6 ہزار شہریوں کو واپس وطن لوٹنے کی ہدایت کی ہے جبکہ جرمنی نے مصری سفیر کو طلب کر کے واقعہ پر احتجاج کیا ہے۔ ڈنمارک نے مصر کی ترقیاتی امداد روک دی ہے اور مصر نے غزہ کیساتھ رفاہ بارڈر کو بھی بند کردیا ہے۔مصر کی عدالت نے محمد مرسی کی قید میں مزید 30روز کا اضافہ کردیا ہے۔مصری وزارت داخلہ نے پولیس کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی جان بچانے اور اہم عمارتوں کو نقصان سے بچانے کیلئے طاقت کا بے دریغ استعمال کریں۔ امریکا کے سیکرٹری خارجہ جان کیری نے کہا کہ پرتشدد کارروائی قابل مذمت ہے جن سے مفاہمت کی کوششوں کو شدید دھچکا لگا ہے اور مسئلے کا سیاسی حل اب مزید مشکل ہوگیا ہے۔ اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے کہا کہ یہ قابلِ افسوس ہے کہ مصری حکام نے بات چیت پر طاقت کے استعمال کو ترجیح دی۔یورپین یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کیترین ایشٹن نے تشدد کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صرف مصری اور بین الاقوامی برادری کی اجتماعی کوششوں سے ہی مصر ہماگیر جمہوریت کی طرف جا سکتا ہے ۔برطانیہ کے وزیرِاعظم ڈیوڈ کیمرون نے مصر کی صورتِ حال پر ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ تشدد سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ ترکی نے قاہرہ میں پیش آنے والے واقعات کو قتلِ عام قرار دیا ہے جبکہ ایران نے کہا ہے کہ اب مصر میں خانہ جنگی کے امکانات مزید بڑھ گئے ہیں۔معزول صدر کے سیکڑوں حامیوں کی ہلاکت نے امریکا کو مصری فوج کے ساتھ تعلقات پر نظر ثانی کے لیے مجبور کر دیا ہے۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ نیوی پیلے نے مصری فوج کی جانب سے کریک ڈاؤن کی جامع اور غیر جانبدار تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔



اخبار -

  • اخبار
  • ہمارے بارے ميں
  • نخلستان اسلام
  • بيانات
  • مسلم خاندان
  • موجودہ قضيے
  • کتابيں
  • حادثات
  • جہاد کا حکم
  • ملاقاتيں
  • ويب سائٹ کي خدمات
  • اپني مشکلات بتائيں
  • فتوے
  • ارئين کي شرکت