English - عربي
  صفحہ اول ويب سائٹ ہم سے رابطہ زائرين کا ريکارڈ
  فتوے -: روزے دار كا بواسير وغيرہ كے ليے مرہم اور كريم استعمال كرنا - فتوے -: کسی شخص نے فجرکے بعد یہ گمان کرکے کہ ابھی اذان نہیں ہوئی سحری کھا لی اس کا کیا حکم ہے؟۔ - فتوے -: چاند ديكھنے كا حكم - فتوے -: سيكسى سوچ كے نتيجہ ميں منى كا انزال ہونے سے روزہ باطل ہو جائيگا؟۔ - فتوے -: روزے كى حالت ميں ناك كے ليے سپرے استعمال كرنا - نخلستان اسلام -: فصل کاٹنے کا وقت قریب آگیا - نخلستان اسلام -: نجات کی کشتی قریب آگئی -  
ووٹ ديں
مغرب کی اسلام دشمنی کے اسباب میں سے ہے؟
اسلام اور مسلمانوں سے نفرت
صحیح اسلام سے عدم واقفیت
تطبیق اسلام کی صورت میں غیراخلاقی خواہشات پر پابندی
تمام سابقہ اسباب
سابقہ را? عامہ
نخلستان اسلام -

فصل کاٹنے کا وقت قریب آگیا

بقلم: سید عتمونی۔۔ لوگوں کی ہرجماعت کے یہاں فصل کاٹنے کا کوئی نہ کوئی وقت ہوتا ہے جس کا وہ ہرسال انتظار کرتے ہیں اس کی دیدار سے خوش ہوتے ہیں اس کے قریب آنے سے ان پر مسرت و شادمانی کے آثار نمودار ہونے لگتے ہیں اور اس سے ملاقات کی خاطر اپنے آپ کو تیار کرتے ہیں۔

مثال کے طور پر کسان آدمی گیہوں یا مکئی یا روئی وغیرہ کے موسم کا شدت کے ساتھـ انتظار کرتا ہے۔

تاجر آدمی اسکولوں اور مدرسوں کے کھلنے کا انتظار کرتا ہے تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ سامان فروخت کرسکے۔

ہوٹل کے مالک موسم گرما کا انتظار کرتے ہیں تاکہ سیاحوں اور گرمی کی چھٹیاں گزارنے والوں کے لئے بطور رہائش زیادہ سے زیادہ کمرے کا ریزرویشن کرسکیں۔

یہ سب کچھـ صرف اس لئے ہے کیونکہ اس سے زیادہ سے زیادہ انہیں منافع ہوسکے اور مزید سرمایہ بینک میں ان کے خاتہ میں جمع ہوسکے اسی وجہ سے وہ لوگ ایمرجینسی کا اعلان کرتے ہوئے اپنے اپنے موسم کی تیاری کرتے ہیں۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ مسلمانوں نے تاریخ کے سب سے بڑے موسم کی تیاری کس حد تک کی ہے؟۔

کیا مسلمانوں نے اس خیروبرکت کا استقبال کرنے کے لئے اعلی درجے کی تیاری کی خاطر ایمرجینسی کا اعلان کیا جو رحمت و مغفرت کے بینک میں ان کے خاتہ میں مزید پونجی اکٹھا کرے؟!!۔

بے شک تمام لوگوں کے نزدیک بنیادی معیار منافع اور گھاٹے پر ہی مبنی ہے تو پھر مسلمان ماہ رمضان کی طرف کیوں اس اقتصادی نظریہ سے نہیں دیکھتا ہے؟!۔

نفل(کا ثواب) ماہ رمضان میں دوسرے دنوں کے فریضہ کے برابر ہے۔۔۔ اور ماہ رمضان میں فریضہ کا ثواب غیر رمضان میں ستـّر(70) فریضہ کے برابر ہے۔

یہ کتنا ہی عظیم موقع ہے؟!۔

یہ کتنی ہی اچھی مناسبت ہے؟!۔

یہ کتنا ہی نفع بخش موسم ہے؟!۔

اے پیارے مسلمانوں! رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ جس شخص نے قرآن کریم کا ایک حرف بھی پڑھا تو اس کے لئے ایک نیکی ہے اور ایک نیکی (ثواب میں) دس نیکی کے برابر ہوتی ہے اور اللہ رب العالمین جسے چاہتا ہے اسے مزید ثواب سے نوازتا ہے۔ رہی ماہ رمضان میں اسے کئی گـُنا کرنے کی بات تو اللہ رب العالمین اسے اتنا زیادہ کردیتا ہے کہ ہمارے تصور سے بھی وہ باہر ہے۔

آپ تصور کیجئے کہ اگر آپ نے ماہ رمضان میں ایک بار بھی قرآن کریم کو پڑھـ کرکے ختم کیا۔۔۔ کتنی نیکیاں آپ حاصل کروگے کتنے اجرو ثواب کے مستحق ہوگے؟!!۔

قرآن کریم کے حروف کی کل مجموعی تعداد تین لاکھـ تیئس ہزار چھـ سو اکہتـّر(323671) ہے۔۔۔ تو اگر ہم اس عدد کو ستـّر(70) سے ضرب کریں تو اس کا نتیجہ ہوگا دوکروڑ چھبّیس لاکھـ چھپـّن ہزار نو سو ستـّر(22656970) حرف؟!! یعنی تقریبا ڈھائی کروڑ۔

سبحان اللہ! ڈھائی کروڑ نیکی وہ بھی ایک ہی ماہ میں اور صرف ایک ہی اطاعت کے عوض میں!!۔

تو پھر روزے کا کیا عالم ہوگا؟!۔

تہجد کا کیا عالم ہوگا؟!۔

صدقہ وخیرات، ذکرواذکار وغیرہ اور اس کے علاوہ بہت سارے نیکیوں کا عالم کیا ہوگا؟!۔

اللہ کی ذات پاک ہے!!۔

اللہ بڑا ہی کرم والا ہے!!۔

یہ کیسی رحمت ہے!!۔

یہ کیسا منافع ہے!!۔

بےشک ماہ رمضان یہ سنہرا موقع ہے کہ آدمی اپنے اس بیلینس میں اضافہ کرلے جو ختم ہونے کے قریب ہے۔

آپ کے موبائیل فون کا بیلینس اگر ختم ہوجائے تو آپ پہلی فرصت میں اس میں پیسے ڈالیں گے تاکہ لوگوں کے ساتھـ رابطہ کرسکیں۔۔۔ تو پھر کیا نیکیوں کا بیلینس اس قابل نہیں کہ اس میں مزید اضافہ کیا جائے تاکہ ہم اللہ رب العالمین کے ساتھـ برابر رابطہ میں رہ سکیں؟!!۔

میرے پیارے مسلم بھائیو! آپ کے نبی حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے "جس شخص نے رمضان کے روزے رکھے اور پھر اس کے بعد شوال کے چھـ (6) روزے رکھے تو گویا کہ اس نے ہمیشہ روزہ رکھا" ایسا اس لئے ہے کیونکہ ماہ رمضان کے روزے یہ تین سو(300) دن کے برابر ہیں اور شوال کے چھـ (6) روزے یہ ساٹھـ روزے کے برابر ہے تو پھر ان سب کا مجموعی تعداد تین سو ساٹھـ (360) دن ہوا اور یہ پورے سال کے دن ہیں۔

اللہ رب العالمین ہم پر کس قدر مہربان ہے! اور کس حد تک ہمارے ساتھـ بردبار ہے! تو پھر اس قدر خیروبھلائی کے بعد کیا لوگ فصل کاٹنے کے موسم میں سستی اور غفلت سے کام لیں گے؟!!۔

خدا کی قسم یہ بہت ہی بڑا گھاٹا اور خسارہ ہوگا کہ ہم ایسی دنیوی فصل کاٹنے کے موسم کا اس قدر اہتمام کریں جو ختم ہونے والی ہے اور اس ربانی فصل کاٹنے کے موسم کو چھوڑدیں جو سدا باقی رہنے والی ہے کبھی ختم نہ ہونے والی ہے، یہاں تک کہ رب ذوالجلال کے سامنے بروزقیامت حاضر ہونے کے دن تک باقی رہنے والی ہے۔

ہم رب کائنات سے دعاء گو ہیں کہ وہ ہمیں اس بابرکت مہینے میں روزہ رکھنے اور تہجد پڑھنے کی توفیق دے ، جو کچھـ اس میں بھلائیاں ہیں اسے حاصل کرنے کی توفیق دے اور بہتر سے بہتر حال میں ہمیں رمضان نصیب فرمائے جس سے وہ راضی ہے(آمین)۔

واقترب موسم الحصاد UR



نخلستان اسلام -

  • اخبار
  • ہمارے بارے ميں
  • نخلستان اسلام
  • بيانات
  • مسلم خاندان
  • موجودہ قضيے
  • کتابيں
  • حادثات
  • جہاد کا حکم
  • ملاقاتيں
  • ويب سائٹ کي خدمات
  • اپني مشکلات بتائيں
  • فتوے
  • ارئين کي شرکت